Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں

لیاقت جعفری

لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں

لیاقت جعفری

MORE BYلیاقت جعفری

    لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں

    درحقیقت عیب تھا جس کو ہنر سمجھا تھا میں

    روشنی تھی آنکھ تھی منظر تھا پھر کچھ بھی نہ تھا

    ہائے کس آشوب کو اپنی نظر سمجھا تھا میں

    آسمانوں کو لپکتے ہیں زمیں زادے سبھی

    مرغ آدم زاد کو بے بال و پر سمجھا تھا میں

    ''کن'' کا افسون ازل پھونکا گیا تھا جس گھڑی

    مجھ کو اب بھی یاد ہے بار دگر سمجھا تھا میں

    ہے کوئی؟ جو میرے اس لمحے پہ گریہ کر سکے

    جب مجھے بالکل سمجھ نہ تھی مگر سمجھا تھا میں

    اپنے بچوں کی طرح اس نے اڑایا مجھ کو ساتھ

    جس ہوائے تند خو کو در بہ در سمجھا تھا میں

    مجھ پہ فرسودہ عقائد کی عجب یلغار تھی

    چھوٹے چھوٹے وسوسوں کو خیر و شر سمجھا تھا میں

    ریگزار شب گزیدہ تجھ میں تاحد نظر

    دھوپ کا آسیب تھا جس کو شجر سمجھا تھا میں

    بے سر و سامانیوں کی انتہا تھی جعفریؔ

    جب در و دیوار کو دیوار و در سمجھا تھا میں

    باب حیرت جب تلک کھلتا لیاقت جعفریؔ

    قیس کو فرہاد کو آشفتہ سر سمجھا تھا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے