لجا لجا کے ستاروں سے مانگ بھرتی ہے
لجا لجا کے ستاروں سے مانگ بھرتی ہے
عروس شام یہ کس کے لیے سنورتی ہے
وہ اپنی شوخی رفتار ناز میں گم ہے
اسے خبر ہی کہاں کس پہ کیا گزرتی ہے
جواب اس کے سوالوں کا دے کوئی کب تک
یہ زندگی تو مسلسل سوال کرتی ہے
اس آرزو نے ہمیں بھی کیا اسیر اپنا
وہ آرزو جو سدا دل میں گھٹ کے مرتی ہے
اب آ گئے ہو تو ٹھہرو خرابۂ دل میں
یہ وہ جگہ ہے جہاں زندگی سنورتی ہے
یہ چھٹنے والے ہیں بادل جو کالے کالے ہیں
اسی فضا میں وہ روشن دھنک نکھرتی ہے
کوئی پڑاؤ نہیں اس سفر میں اے مخمورؔ
جو چل پڑے تو ہوا پھر کہاں ٹھہرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.