Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے دست پر شب خواب میں دیکھا کہ اخگر تھا

شیخ ظہور الدین حاتم

میں اپنے دست پر شب خواب میں دیکھا کہ اخگر تھا

شیخ ظہور الدین حاتم

MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم

    میں اپنے دست پر شب خواب میں دیکھا کہ اخگر تھا

    سحر کو کھل گئی جب آنکھ میرا ہاتھ دل پر تھا

    نہ تھی تا صبح کچھ حاجت چراغ و شمع و مشعل کی

    ہماری بزم میں شب جلوہ گر وہ ماہ پیکر تھا

    تری اک جنبش ابرو سے عالم ہو گیا ضائع

    نظر کر جس طرف دیکھا تو جو دھڑ تھا سو بے سر تھا

    تو اس رفتار و قد سے جس طرف گزرا مرے صاحب

    ترے فیض قدم سے ہر قدم سرو و صنوبر تھا

    نہ تھی پرواز کی طاقت سر دیوار گلشن تک

    کہ جو طائر تھا سو صیاد کے ہاتھوں سے بے پر تھا

    چلا جاتا تھا حاتمؔ آج کچھ واہی تباہی سا

    جو دیکھا ہاتھ میں اس کے ترے شکوے کا دفتر تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan Zadah (Pg. 124)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے