میں اپنے دست پر شب خواب میں دیکھا کہ اخگر تھا
میں اپنے دست پر شب خواب میں دیکھا کہ اخگر تھا
شیخ ظہور الدین حاتم
MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم
میں اپنے دست پر شب خواب میں دیکھا کہ اخگر تھا
سحر کو کھل گئی جب آنکھ میرا ہاتھ دل پر تھا
نہ تھی تا صبح کچھ حاجت چراغ و شمع و مشعل کی
ہماری بزم میں شب جلوہ گر وہ ماہ پیکر تھا
تری اک جنبش ابرو سے عالم ہو گیا ضائع
نظر کر جس طرف دیکھا تو جو دھڑ تھا سو بے سر تھا
تو اس رفتار و قد سے جس طرف گزرا مرے صاحب
ترے فیض قدم سے ہر قدم سرو و صنوبر تھا
نہ تھی پرواز کی طاقت سر دیوار گلشن تک
کہ جو طائر تھا سو صیاد کے ہاتھوں سے بے پر تھا
چلا جاتا تھا حاتمؔ آج کچھ واہی تباہی سا
جو دیکھا ہاتھ میں اس کے ترے شکوے کا دفتر تھا
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 124)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.