میں جو کچھ سوچتا ہوں اب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
میں جو کچھ سوچتا ہوں اب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
جو ہوگا زندگی کا ڈھب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
ابھی تو آنکھ اوجھل ہے مگر خورشید کے ہاتھوں
کھینچے گی جب ردائے شب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
مقدر میں تمہارے کیوں نہیں لکھا بجز میرے
صلیب و دار کا منصب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
یہ کیسا قافلہ ہے جس میں سارے لوگ تنہا ہیں
یہ کس برزخ میں ہیں ہم سب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
خدا اور آدمی دونوں اگر عین حقیقت ہیں
حقیقت میں ہے کیا مذہب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.