Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے یوں دیکھا اسے جیسے کبھی دیکھا نہ تھا

اختر ہوشیارپوری

میں نے یوں دیکھا اسے جیسے کبھی دیکھا نہ تھا

اختر ہوشیارپوری

میں نے یوں دیکھا اسے جیسے کبھی دیکھا نہ تھا

اور جب دیکھا تو آنکھوں پر یقیں آتا نہ تھا

بام و در سے سخت بارش میں بھی اٹھے گا دھواں

یوں بھی ہوتا ہے محبت میں کبھی سوچا نہ تھا

آندھیوں کو روزن زنداں سے ہم دیکھا کئے

دور تک پھیلا ہوا صحرا تھا نقش پا نہ تھا

لوگ لائے ہیں کہاں سے شب کو مرمر کے چراغ

ان چٹانوں میں تو دن کو راستہ پیدا نہ تھا

شہر کی ہنگامہ آرائی میں کھو کر رہ گیا

میں کہ اپنے گھر میں بھی مجھ کو سکوں ملتا نہ تھا

برف اپنے آپ گھل جاتی ہے سورج ہو نہ ہو

شام سے پہلے یہ جانا تھا مگر سمجھا نہ تھا

ان دنوں بھی شہر میں سیلاب آتے تھے بہت

وادیوں میں جب کہیں بادل ابھی برسا نہ تھا

رات کی تنہائیوں میں جس سے چونک اٹھے تھے ہم

اپنی ہی آواز تھی شعلہ کوئی چمکا نہ تھا

وہ بھی سچ کہتے ہیں اخترؔ لوگ بیگانے ہوئے

ہم بھی سچے ہیں کہ دنیا کا چلن ایسا نہ تھا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے