نیند آنکھوں سے اڑی پھول سے خوشبو کی طرح
نیند آنکھوں سے اڑی پھول سے خوشبو کی طرح
جی بہل جائے گا شب سے ترے گیسو کی طرح
دوستو جشن مناؤ کہ بہار آئی ہے
پھول گرتے ہیں ہر اک شاخ سے آنسو کی طرح
میری آشفتگیٔ شوق میں اک حسن بھی ہے
تیرے عارض پہ مچلتے ہوئے گیسو کی طرح
اب ترے ہجر میں لذت نہ ترے وصل میں لطف
ان دنوں زیست ہے ٹھہرے ہوئے آنسو کی طرح
زندگی کی یہی قیمت ہے کہ ارزاں ہو جاؤ
نغمۂ درد لیے موجۂ خوشبو کی طرح
کس کو معلوم نہیں کون تھا وہ شخص علیمؔ
جس کی خاطر رہے آوارہ ہم آہو کی طرح
- کتاب : Chand Chehra Sitara Aankhen (Pg. 97)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.