مہرباں موت نے مرتوں کو جلا رکھا ہے
مہرباں موت نے مرتوں کو جلا رکھا ہے
ورنہ جینے میں یہاں خاک مزا رکھا ہے
اک پرندہ ہے کہیں قید مرے سینے میں
اس پرندے نے بہت شور مچا رکھا ہے
اس سے ملنے کے لیے جائے تو کیا جائے کوئی
اس نے دروازے پہ آئینہ لگا رکھا ہے
اپنے اندر میں بہت کچھ ہوں مگر اس سے کیا
میرے باہر تو مجھے سب نے مٹا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.