Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا سی بات پہ نم دیدہ ہوا کرتے تھے

جواد شیخ

ذرا سی بات پہ نم دیدہ ہوا کرتے تھے

جواد شیخ

MORE BYجواد شیخ

    ذرا سی بات پہ نم دیدہ ہوا کرتے تھے

    ہم بھی کیا سادہ و پیچیدہ ہوا کرتے تھے

    عکس بندی کی ہوس ان میں کہاں سے آئی

    مہرباں ہاتھ تو نادیدہ ہوا کرتے تھے

    اب ہمیں دیکھ کے لگتا تو نہیں ہے لیکن

    ہم کبھی اس کے پسندیدہ ہوا کرتے تھے

    تو نے کس موج میں یہ حال کیا ہے اپنا

    لوگ کیا کیا ترے گرویدہ ہوا کرتے تھے

    تجھ سے پہلے بھی مرے راز تھے اک شخص کے پاس

    فرق اتنا ہے کہ پوشیدہ ہوا کرتے تھے

    صاحب الرائے کہاں اتنے بہم تھے پہلے

    یہ چنیدہ تو بہت چیدہ ہوا کرتے تھے

    ان دنوں اتنے وسائل نہیں ہوتے تھے مگر

    پھر بھی کچھ لوگ جہاں دیدہ ہوا کرتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے