محبت میں شکایت کر رہا ہوں
شکایت میں محبت کر رہا ہوں
سنا ہے عادتیں مرتی نہیں ہیں
سو خود کو ایک عادت کر رہا ہوں
وہ یوں بھی خوب صورت ہے مگر میں
اسے اور خوب صورت کر رہا ہوں
کسے معلوم کب آئے قیامت
سو ہر دن اک قیامت کر رہا ہوں
اداسی سے بھری آنکھیں ہیں اس کی
میں صدیوں سے زیارت کر رہا ہوں
ضرورت ہی نہیں میری کسی کو
سو خود کو اپنی چاہت کر رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.