Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں

فریحہ نقوی

ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں

فریحہ نقوی

MORE BYفریحہ نقوی

    ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں

    اک دوجے کو وقت نہیں دے پاتے ہیں

    آنکھیں بلیک اینڈ وائٹ ہیں تو پھر ان میں کیوں

    رنگ برنگے خواب کہاں سے آتے ہیں

    خوابوں کی مٹی سے بنے دو کوزوں میں

    دو دریا ہیں اور اکٹھے بہتے ہیں

    چھوڑو جاؤ کون کہاں کی شہزادی

    شہزادی کے ہاتھ میں چھالے ہوتے ہیں

    درد کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا

    ہم بے کار حروف الٹتے رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے