Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لرز اٹھا ہے مرے دل میں کیوں نہ جانے دیا

اختر شمار

لرز اٹھا ہے مرے دل میں کیوں نہ جانے دیا

اختر شمار

MORE BYاختر شمار

    لرز اٹھا ہے مرے دل میں کیوں نہ جانے دیا

    ترا پیام تو خاموش سی ہوا نے دیا

    جلا رہا تھا مجھے میں نے بھی جلانے دیا

    اجالا اس نے دیا بھی تو کس بہانے دیا

    ابھی کچھ اور ٹھہر جاتا میرے کہنے پر

    وہ جانے والا تھا خود ہی سو میں نے جانے دیا

    وہ اپنی سیر کے قصے مجھے سناتا رہا

    مجھے تو حال دل اس نے کہاں سنانے دیا

    میں شکر اس کا نہ کیسے ادا کروں جاناں

    شعور مجھ کو محبت کا جس خدا نے دیا

    کرم کے پل میں یہ روشن ہوا بحمداللہ

    نہیں بجھے گا مرا تجھ سے اے زمانے دیا

    شمارؔ سامنے اس کے بھی گفتگو کے وقت

    جو رنگ چہرے پہ آیا تھا میں نے آنے دیا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    لرز اٹھا ہے مرے دل میں کیوں نہ جانے دیا نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : aap saa nahi.n ko.ii (Pg. 88)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے