Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تحریک غم و آلام تو ہے تسکین دل ناکام نہیں

کمال لکھنؤی

تحریک غم و آلام تو ہے تسکین دل ناکام نہیں

کمال لکھنؤی

MORE BYکمال لکھنؤی

    تحریک غم و آلام تو ہے تسکین دل ناکام نہیں

    کہنے کو تو دنیا ہے لیکن دنیا میں کہیں آرام نہیں

    روداد محبت کے صدقے روداد محبت کیا کہئے

    یہ ایسا فسانہ ہے جس کا آغاز تو ہے انجام نہیں

    تفسیر حدیث الفت کو نا واقف الفت کیا جانے

    یہ بیتے دنوں کی باتیں ہیں افسانۂ صبح و شام نہیں

    اتنا تو ٹھہر اے گریۂ غم کر لینے دے مشق ضبط الم

    امڑے ہوئے آنسو پی جانا ہر ایک کے بس کا کام نہیں

    کیوں پائے نظر میں لغزش ہے کیوں دست طلب تھراتے ہیں

    رندوں کو یہ کیسا عالم ہے گردش میں ابھی تو جام نہیں

    ہم اہل محبت کے دل پر معلوم نہیں کیا بیت گئی

    آنکھوں میں تو آنسو ملتے ہیں ہونٹوں پہ ہنسی کا نام نہیں

    جو ان کی نظر نے بخشا ہے تم کیا سمجھو تم کیا جانو

    اس درد کو اے دنیا والو جس درد کی لذت عام نہیں

    وہ جام کہ جس کے پینے سے رندوں کا مقدر جاگ اٹھے

    ساقی کی قسم میخانے میں ایسا تو کوئی بھی جام نہیں

    قسمت کا کچھ اس میں دخل نہیں سیرت ہے کمالؔ اپنی اپنی

    میں لاکھ پریشاں ہوں لیکن خود داری پر الزام نہیں

    مأخذ:

    لہجۂ غزل (Pg. 73)

    • مصنف: کمال لکھنؤی
      • ناشر: کمال لکھنؤی
      • سن اشاعت: 1986

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے