Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے

سید صادق حسین

تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے

سید صادق حسین

دلچسپ معلومات

عام طور پردوسرا شعر علامہ اقبال سے منسوب ہے ۔ مگر در حقیقت یہ سید صادق حسین کی غزل کا شعر ہے ۔۔جو ان کے مجموعے ''برگ سبز'' میں شامل ہے اور یہ کتاب 1918 میں شائع ہوئی تھی

تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے

یہ ہوا کرتے ہیں ظاہر آزمانے کے لیے

تندیٔ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب

یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

کامیابی کی ہوا کرتی ہے ناکامی دلیل

رنج آتے ہیں تجھے راحت دلانے کے لیے

چرخ کج‌ رفتار ہے پھر مائل جور و ستم

بجلیاں شاہد ہیں خرمن کو جلانے کے لیے

نیم جاں ہے کس لیے حال خلافت دیکھ کر

ڈھونڈ لے کوئی دوا اس کو بچانے کے لیے

چین سے رہنے نہ دے ان کو نہ خود آرام کر

مستعد ہیں جو خلافت کو مٹانے کے لیے

دست و پا رکھتے ہیں اور بیکار کیوں بیٹھے رہیں

ہم اٹھیں گے اپنی قسمت کو بنانے کے لیے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے