Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدت میں ادھر پھر وہ گل بار نظر آئے

مہیش چندر نقش

مدت میں ادھر پھر وہ گل بار نظر آئے

مہیش چندر نقش

MORE BYمہیش چندر نقش

    مدت میں ادھر پھر وہ گل بار نظر آئے

    صحرا میں بہاروں کے آثار نظر آئے

    کیا راز مشیت تھا ہم عالم ہستی میں

    مجبور رہے لیکن مختار نظر آئے

    مستی بھری آنکھوں سے جب اس نے ہمیں دیکھا

    مسرور نظر آئے سرشار نظر آئے

    دیکھے ہیں محبت کے ہم نے یہ کرشمے بھی

    اک بار چھپے گر وہ سو بار نظر آئے

    پھر مست گھٹا چھائی پھر پڑنے لگیں بوندیں

    پھر جام بکف ہر سو مے خوار نظر آئے

    مدہوش فضاؤں میں پھر قوس قزح دمکی

    پھر قامت رنگیں کے انوار نظر آئے

    ان مست نگاہوں نے خود اپنا بھرم کھولا

    انکار کے پردے میں اقرار نظر آئے

    ہم بادہ پرستوں نے چھیڑی جو حدیث مے

    کھلتے ہوئے دنیا کے اسرار نظر آئے

    ہر روح میں دیکھی ہے اے نقشؔ خلش غم کی

    ہر پھول کے پہلو میں کچھ خار نظر آئے

    مأخذ :
    • کتاب : Andaaz (Pg. 74)
    • Author : Mahesh Chandr Naqsh
    • مطبع : Sangam Kitab Ghar,  Delhi (1962)
    • اشاعت : 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے