Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر کے بھید سب اہل نظر سمجھتے ہیں

سعود عثمانی

نظر کے بھید سب اہل نظر سمجھتے ہیں

سعود عثمانی

نظر کے بھید سب اہل نظر سمجھتے ہیں

جو بے خبر ہیں انہیں بے خبر سمجھتے ہیں

نہ ان کی چھاؤں میں برکت نہ برگ و بار میں فیض

وہ خود نمود جو خود کو شجر سمجھتے ہیں

انھوں نے جھکتے ہوئے پیڑ ہی نہیں دیکھے

جو اپنے کاغذی پھل کو ثمر سمجھتے ہیں

حصار جاں در و دیوار سے الگ ہے میاں

ہم اپنے عشق کو ہی اپنا گھر سمجھتے ہیں

کشادہ دل کے لیے دل بہت کشادہ ہے

یہ میں تو کیا مرے دیوار و در سمجھتے ہیں

مری حریف نہیں ہے یہ نیلگوں وسعت

اور اس فضا کو مرے بال و پر سمجھتے ہیں

اکیلا چھوڑنے والوں کو یہ بتائے کوئی

کہ ہم تو راہ کو بھی ہم سفر سمجھتے ہیں

تجھے تو علم کے دو چار حرف لے بیٹھے

سمجھنے والے یہاں عمر بھر سمجھتے ہیں

سمجھ لیا تھا تجھے دوست ہم نے دھوکے میں

سو آج سے تجھے بار دگر سمجھتے ہیں

جو آشنائی کے خنجر سے آشنا ہیں سعودؔ

وہ دست دوست کے سارے ہنر سمجھتے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے