Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے تھی سو اب بھی ہے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

پہلے تھی سو اب بھی ہے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    ہمیشہ کی طرح تنگی جو پہلے تھی وہ اب بھی ہے

    بدن پر اک پھٹی لنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    پریشانی سے سر کے بال تک سب جھڑ گئے لیکن

    پرانی جیب میں کنگھی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    ادھر میں کثرت اولاد سے لاغر ادھر ان کی

    زباں پر ترش نارنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    بنا ہیرو سے زیرو اور پھر نیتا تو کاندھے پر

    وہی اک شال بے رنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    نہیں ہوتی تو اچھا تھا مگر فرقہ پرستوں میں

    وہ یک جہتی ہم آہنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    سیاست میں تعصب کا دخل ہونے لگا جب سے

    دلوں میں آ گئی تنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    جنہیں جنتا کی فکر عافیت میں گھل کے مرنا تھا

    صحت ان کی بھلی چنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    لباس مختصر میں بھی تن آسانی کے خواہاں ہیں

    کریں کیا آتما ننگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    ضرورت امن کی دنیا میں پہلے سے زیادہ ہے

    مگر قیمت بہت مہنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    اہنسا کے پس پردہ بہت زوروں پہ تیاری

    امن کے نام پر جنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    ہوا ہے اور نہ ہوگا کچھ اثر مجھ پر ضعیفی کا

    خیالوں میں یہ نیرنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    زمانے کا چلن کیا پوچھتے ہو ؔخواہ مخواہ مجھ سے

    وہی رفتار بے ڈھنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے