Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے تو سوچ کے دوزخ میں جلاتا ہے مجھے

اختر ہوشیارپوری

پہلے تو سوچ کے دوزخ میں جلاتا ہے مجھے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    پہلے تو سوچ کے دوزخ میں جلاتا ہے مجھے

    پھر وہ شیشے میں مرا چہرہ دکھاتا ہے مجھے

    شاید اپنا ہی تعاقب ہے مجھے صدیوں سے

    شاید اپنا ہی تصور لئے جاتا ہے مجھے

    باہر آوازوں کا اک میلہ لگا ہے دیکھو

    کوئی اندر سے مگر توڑتا جاتا ہے مجھے

    یہی لمحہ ہے کہ میں گر کے شکستہ ہو جاؤں

    صورت شیشہ وہ ہاتھوں میں اٹھاتا ہے مجھے

    جسم منجملہ آشوب قیامت ٹھہرا

    دیکھوں کون آ کے قیامت سے بچاتا ہے مجھے

    زلزلہ آیا تو دیواروں میں دب جاؤں گا

    لوگ بھی کہتے ہیں یہ گھر بھی ڈراتا ہے مجھے

    کتنا ظالم ہے مری ذات کا پیکر اخترؔ

    اپنی ہی سانس کی سولی پہ چڑھاتا ہے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : Dariche (Pg. 17)
    • Author : Bashir Saifi
    • مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
    • اشاعت : 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے