پسپا ہوئی سپاہ تو پرچم بھی ہم ہی تھے
پسپا ہوئی سپاہ تو پرچم بھی ہم ہی تھے
حیرت کی بات یہ ہے کہ برہم بھی ہم ہی تھے
گرنے لگے جو سوکھ کے پتے تو یہ کھلا
گلشن تھے ہم جو آپ تو موسم بھی ہم ہی تھے
ہم ہی تھے تیرے وصل سے محروم عمر بھر
لیکن تیرے جمال کے محرم بھی ہم ہی تھے
منزل کی بے رخی کے گلہ مند تھے ہمیں
ہر راستے میں سنگ مجسم بھی ہم ہی تھے
اپنی ہی آستیں میں تھا خنجر چھپا ہوا
امجدؔ ہر ایک زخم کا مرہم بھی ہم ہی تھے
- کتاب : Fishaar (Pg. 32)
- Author : Amjad Islam Amjad
- مطبع : Jahangir Book Depot (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.