Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر یہ ہوا کہ لوگ دریچوں سے ہٹ گئے

اختر ہوشیارپوری

پھر یہ ہوا کہ لوگ دریچوں سے ہٹ گئے

اختر ہوشیارپوری

پھر یہ ہوا کہ لوگ دریچوں سے ہٹ گئے

لیکن وہ گرد تھی کہ در و بام اٹ گئے

کچھ لوگ جھانکنے لگے دیوار شہر سے

کچھ لوگ اپنے خون کے اندر سمٹ گئے

وہ پیڑ تو نہیں تھا کہ اپنی جگہ رہے

ہم شاخ تو نہیں تھے مگر پھر بھی کٹ گئے

پر ہول جنگلوں میں ہوا چیختی پھری

واپس گھروں کو کیوں نہ مسافر پلٹ گئے

اتنے تو راستے میں بھی سائے نہیں ملے

جتنے کہ لوگ آئے اور آ کر پلٹ گئے

مٹی کے ان چراغوں کی ہمت تو دیکھیے

جو جاتے جاتے شب کی صفوں کو الٹ گئے

جب ہم سے اپنی ذات کا پتھر نہ اٹھ سکا

اخترؔ ہم آئنے کے مقابل ہی ڈٹ گئے

مأخذ :
  • کتاب : Dariche (Pg. 16)
  • Author : Bashir Saifi
  • مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
  • اشاعت : 1975

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے