Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دے رہے ہیں جس کو توپوں کی سلامی آدمی

آفتاب حسین

دے رہے ہیں جس کو توپوں کی سلامی آدمی

آفتاب حسین

دے رہے ہیں جس کو توپوں کی سلامی آدمی

کیا کہوں تم سے کہ ہے کتنا حرامی آدمی

بھیڑ چھٹ جائے گی تب اس کی سمجھ میں آئے گا

ایک اکیلا آدمی ہے اژدہامی آدمی

کیا دکھاتے ہو میاں، پرچہ ہمیں اخبار کا

ہم نے دیکھے ہیں بہت نامی گرامی آدمی

پاؤں میں جوتا نہیں ہے، پیٹ میں روٹی نہیں

لے کے کیا چاٹے گا خالی نیک نامی آدمی

اٹھ کے جا بیٹھا وہی اشرافیہ کی گود میں

ہم غریبوں نے جسے سمجھا عوامی آدمی

قیس صاحب کس لیے بھٹکیں گے نجد شوق میں

مل ہی جائے گا کوئی ہم سا مقامی آدمی

دل کہ ہے شیرازۂ ہستی ہوا کی زد پہ ہے

آدمی، اے آدمی، اے انتظامی آدمی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے