راتوں کی سنسان سڑک پر
راتوں کی سنسان سڑک پر
چلتے ہیں یادوں کے لشکر
دیکھ نہ یوں پیچھے مڑ مڑ کر
ورنہ ہو جائے گا پتھر
ملتی ہے پیروں کو طاقت
کھا کر دیکھ کبھی تو ٹھوکر
گھر ہی بے گھری یہ کب تک
کوئی نئی دیوار نیا در
قتل کا اتنا شور ہوا ہے
دیکھ رہا ہوں خود کو چھو کر
وصل چلو منظور ہے یوں بھی
ان کا پتھر اور میرا سر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.