Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رونق فروغ‌ درد سے کچھ انجمن میں ہے

بیباک بھوجپوری

رونق فروغ‌ درد سے کچھ انجمن میں ہے

بیباک بھوجپوری

رونق فروغ‌ درد سے کچھ انجمن میں ہے

خون جگر غریب کا ہر بانکپن میں ہے

دیوانہ زندگانی کا دیتا ہے یوں ثبوت

باہر لحد سے ہے کبھی خونیں کفن میں ہے

دل کے لہو سے روح کی ہوتی ہے پرورش

معراج آگہی کی وفور محن میں ہے

ہر بوند نوک کلک کی دیتی ہے درس ہوش

کونین کا سراغ بھی بطن سخن میں ہے

دو یک نفس ہے خیمۂ گل کا فریب رنگ

عبرت فروش خار بھی صحن چمن میں ہے

آفاق ساز مذہب ایثار پھر سے ڈھونڈ

اک لعل‌ شب چراغ بھی طاق کہن میں ہے

یارو سخن برائے سخن مطلقاً عبث

پیغام‌ ہست و بود کہیں فکر و فن میں ہے

اخلاص دل کا رحمت باری سے کر طلب

روشن چراغ عدل کہاں انجمن میں ہے

بوزر کا فقر حضرت فاروقؓ کا مزاج

اصنام ساز قوم کے شیخ زمن میں ہے

سوداگری سے مانا کہ حاصل ہے کچھ وقار

سامان مفسدات بھی تزئین تن میں ہے

عصر رواں کے لوگ ہیں آوارگی پسند

فتنہ بھی حرص و آز کا خضر زمن میں ہے

شبنم سے پنکھڑی بھی سلگتی ہے پھول کی

نیرنگئ خزاں بھی بہار چمن میں ہے

فیضان ارتقا سے جنازہ خلوص کا

خیرالامم کے دوش پہ شہر زمن میں ہے

جمہوریت بھی طرفہ تماشہ کا کس قدر

لوح و قلم کی جان ید اہرمن میں ہے

اس افترا پہ دیجئے کچھ مفتری کو داد

جنت اگر کہیں ہے تو میرے وطن میں ہے

جانے کسے نصیب ہو ببیاکؔ آگہی

ناقد جدید دور کا تخمین و ظن میں ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے