ساون آیا چھانے لگے گھور گھن گھور بادل
ساون آیا چھانے لگے گھور گھن گھور بادل
کرتے ہیں پھر دل کو پریشان چت چور بادل
جنگل جنگل سنکی ہوا بانس بن جھوم اٹھے
ناچے کودے گرجے مچانے لگے شور بادل
ڈھولک نقارے بانسری جھانجھنیں بج رہی ہیں
اس پر یہ ست رنگی دھنک بن گئے مور بادل
بجلی کا پہلو گدگدایا بھریں چٹکیاں بھی
جھوما جھٹکی کر کے دکھانے لگے زور بادل
دل میں دکھ آنکھوں میں نمی آسماں پر گھٹائیں
اندر باہر اس اور اس اور ہر اور بادل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.