Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیر اس سبزۂ عارض کی ہے دشوار بہت

امداد علی بحر

سیر اس سبزۂ عارض کی ہے دشوار بہت

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    سیر اس سبزۂ عارض کی ہے دشوار بہت

    اے دل آبلہ پا راہ میں ہیں خار بہت

    لو نہ لو دل مجھے بھاتی نہیں تکرار بہت

    مفت بکتا ہے مرا مال خریدار بہت

    خوش رہو یار اگر ہم سے ہو بیزار بہت

    دل اگر اپنا سلامت ہے تو دل دار بہت

    غم نہیں گو ہم اکیلے ہیں اور اغیار بہت

    حق اگر اپنی طرف ہے تو طرف دار بہت

    پاؤں پھیلاؤ نہ اب تو مرے پاس آنے میں

    ایڑیاں تم نے رگڑوائی ہیں اے یار بہت

    کیا کروں گا میں بھلا باغ اجارے لے کر

    آشیانوں کو ہیں اک مشت خس و خار بہت

    طعن رندوں پہ نہ کر شیخ خدا لگتی بول

    اس کے الطاف بہت ہیں کہ گنہ گار بہت

    کیا زمانے میں محبت کا مرض پھیلا ہے

    اچھے دو چار نظر آتے ہیں بیمار بہت

    لمبے لمبے ترے بالوں کا مجھے سودا ہے

    طول کھینچے گا مری جان یہ آزار بہت

    تلخیٔ مرگ کا ہرگز مجھے اندیشہ نہیں

    بیٹھی منہ پر ہے مرے یار کی تلوار بہت

    بس تمہاری یہی خو سخت بری لگتی ہے

    تھوڑی تقصیر پہ ہو جاتے ہو بیزار بہت

    گھر میں اس بت کے رسائی نہ ہوئی پر نہ ہوئی

    بحرؔ نے پتلی بھی گاڑی پس دیوار بہت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے