Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صلیب و دار کے قصے رقم ہوتے ہی رہتے ہیں

عزیز حامد مدنی

صلیب و دار کے قصے رقم ہوتے ہی رہتے ہیں

عزیز حامد مدنی

MORE BYعزیز حامد مدنی

    صلیب و دار کے قصے رقم ہوتے ہی رہتے ہیں

    قلم کی جنبشوں پر سر قلم ہوتے ہی رہتے ہیں

    یہ شاخ گل ہے آئین نمو سے آپ واقف ہیں

    سمجھتی ہے کہ موسم کے ستم ہوتے ہی رہتے ہیں

    کبھی تیری کبھی دست جنوں کی بات چلتی ہے

    یہ افسانے تو زلف خم بہ خم ہوتے ہی رہتے ہیں

    توجہ ان کی اب اے ساکنان شہر تم پر ہے

    ہم ایسوں پر بہت ان کے کرم ہوتے ہی رہتے ہیں

    ترے بند قبا سے رشتۂ انفاس دوراں تک

    کچھ عقدے ناخنوں کو بھی بہم ہوتے ہی رہتے ہیں

    ہجوم لالہ و نسریں ہو یا لب ہائے شیریں ہوں

    مری موج نفس سے تازہ دم ہوتے ہی رہتے ہیں

    مرا چاک گریباں چاک دل سے ملنے والا ہے

    مگر یہ حادثے بھی بیش و کم ہوتے ہی رہتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    صلیب و دار کے قصے رقم ہوتے ہی رہتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے