Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر منظر نہ ملے تو پس منظر دیکھوں

رعنا ناہید رعنا

سر منظر نہ ملے تو پس منظر دیکھوں

رعنا ناہید رعنا

MORE BYرعنا ناہید رعنا

    سر منظر نہ ملے تو پس منظر دیکھوں

    کوئی صورت ہو مگر میں اسے اکثر دیکھوں

    اپنے افکار کو میلا تو نہیں کر سکتی

    پھول برسیں کہ برستے ہوئے پتھر دیکھوں

    میں بھی اک موج ہوں میرا بھی مقدر ہے سفر

    کیسے ساحل پہ کھڑے رہ کے سمندر دیکھوں

    کوئی گزرا ہوا لمحہ تو پلٹنا ہی نہیں

    یہ کہاں تاب کہ آئینہ مکرر دیکھوں

    سنتے ہیں گیت بنا کرتی ہیں کرنیں اکثر

    چاند کو آج تو آنگن میں نکل کر دیکھوں

    وقت کے پاؤں میں زنجیر دعا بھی ڈالو

    جب سر شاخ چمن کوئی گل تر دیکھوں

    سچ کی میرے لئے کیوں اور نہ قیمت بڑھ جائے

    جب میں لٹکی ہوئی تلوار بھی سر پر دیکھوں

    میرے فن کا ہے یہی مجھ سے تقاضا رعناؔ

    جو مری ذات میں پنہاں ہے وہ باہر دیکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے