Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو

شہزاد احمد

شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو

    اس سے کیا فرق پڑے گا ترے دیوانے کو

    کیا کوئی کھیل ہے بے نام و نشاں ہو جانا

    ویسے تو شمع بھی تیار ہے جل جانے کو

    وہ عجب شخص تھا کل جس سے ملاقات ہوئی

    میں ملا ہوں کسی جانے ہوئے ان جانے کو

    ایک لمحہ بھی تو بے کار نہیں کٹ سکتا

    ایک گتھی جو ملی ہے مجھے سلجھانے کو

    یہ الگ بات کہ اک بوند مقدر میں نہ تھی

    سر پہ سو بار گھٹا چھائی رہی چھانے کو

    شام ہونے کو ہے جلنے کو ہے شمع محفل

    سانس لینے کی بھی فرصت نہیں پروانے کو

    مأخذ :
    • کتاب : makhzan(shazaad ahmad number-) (Pg. 159)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے