Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں پھر سے نہ بکھر جائیں

ساحر لدھیانوی

سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں پھر سے نہ بکھر جائیں

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں پھر سے نہ بکھر جائیں

    اس رات میں جی لے ہم اس رات میں مر جائیں

    اب صبح نہ آ پائے آؤ یہ دعا مانگیں

    اس رات کے ہر پل سے راتیں ہی ابھر جائیں

    دنیا کی نگاہیں اب ہم تک نہ پہنچ پائیں

    تاروں میں بسیں چل کر دھرتی میں اتر جائیں

    حالات کے تیروں سے چھلنی ہیں بدن اپنے

    پاس آؤ کہ سینوں کے کچھ زخم تو بھر جائیں

    آگے بھی اندھیرا ہے پیچھے بھی اندھیرا ہے

    اپنی ہیں وہی سانسیں جو ساتھ گزر جائیں

    بچھڑی ہوئی روحوں کا یہ میل سہانہ ہے

    اس میل کا کچھ احساں جسموں پہ بھی کر جائیں

    ترسے ہوئے جذبوں کو اب اور نہ ترساؤ

    تم شانے پہ سر رکھ دو ہم باہوں میں بھر جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے