Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہیے احباب سے کٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

عقیل عباس جعفری

رہیے احباب سے کٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

عقیل عباس جعفری

رہیے احباب سے کٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

سانس بھی لیجیے ہٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

وہ جنہیں خود سے بھی ملنے کی نہیں تھی فرصت

رہ گئے خود میں سمٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

رونق بزم جہاں خود کو سمجھنے والے

آ گئے گھر کو پلٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

کیا کسی اور سے اب حرف تسلی کہیے

روئیے خود سے لپٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

ایک جھٹکے میں ہوئے شاہ و گدا زیر و زبر

رہ گئی دنیا الٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

سب کو معلوم ہے تعبیر تو یکساں ہوگی

خواب ہی دیکھ لیں ہٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

ایک کمرے میں سمٹ آئی ہے ساری دنیا

رہ گئے خانوں میں بٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

یہ مرا رنگ تغزل تو نہیں ہے لیکن

اک غزل لکھی ہے ہٹ کر کہ وبا کے دن ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے