Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترنم میں گویے کی طرح سے تان پیدا کر

رؤف رحیم

ترنم میں گویے کی طرح سے تان پیدا کر

رؤف رحیم

ترنم میں گویے کی طرح سے تان پیدا کر

نئے انداز سے شعروں میں اپنے جان پیدا کر

اگر تو کانا راجہ ہے تو اندھوں کا بنا حلقہ

تو اپنی شاعری کے واسطے میدان پیدا کر

اگر مشہور ہونا ہے تو اپنی جیب کر خالی

کہیں سے غیر مطبوعہ کوئی دیوان پیدا کر

رکھ اپنے ہاتھ میں پتے شراب و جام چوسر بھی

مرے ہمدم سفر کے واسطے سامان پیدا کر

ہتھیلی میں دکھا جنت مریدوں کو ہی اے مرشد

حقیقت میں ہے دانا تو کوئی نادان پیدا کر

اگر پی ایچ ڈی کرنی ہو تو اچھے گائیڈ کو چن لے

ادب میں ڈگری لے کر اک نیا ہیجان پیدا کر

ہماری شاعری کو جانچنا ہی ہے اگر ناقد

تو سدھ بدھ شاعری کی شعر کی پہچان پیدا کر

جو کہلانا ہو شاعر تو نہ کہہ اشعار نا موزوں

کم از کم شاعری میں وزن کی تو جان پیدا کر

رحیمؔ آلام کا حد نظر تک اک سمندر ہے

ہو ممکن تو خوشی کا اس میں اک طوفان پیدا کر

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے