تمہارے بعد رہا کیا ہے دیکھنے کے لیے
تمہارے بعد رہا کیا ہے دیکھنے کے لیے
اگرچہ ایک زمانہ ہے دیکھنے کے لیے
کوئی نہیں جو ورائے نظر بھی دیکھ سکے
ہر ایک نے اسے دیکھا ہے دیکھنے کے لیے
بدل رہے ہیں زمانے کے رنگ کیا کیا دیکھ
نظر اٹھا کہ یہ دنیا ہے دیکھنے کے لیے
ذرا جو فرصت نظارگی میسر ہو
تو ایک پل میں بھی کیا کیا ہے دیکھنے کے لیے
گزر رہا ہے جو چہرے پہ ہاتھ رکھے ہوئے
یہ دل اسی کو ترستا ہے دیکھنے کے لیے
نہیں ہے تاب نظارہ ہی آفتابؔ حسین
وگرنہ دہر میں کیا کیا ہے دیکھنے کے لیے
- کتاب : محبت جب نہیں ہوگی (Pg. 23)
- Author : آفتاب حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.