Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو

افسر الہ آبادی

تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو

افسر الہ آبادی

تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو

تمہیں جگر ہو تمہیں جان ہو تمہیں دل ہو

عجب نہیں کہ اگر آئینہ مقابل ہو

تمہاری تیغ ادا خود تمہاری قاتل ہو

نہ اختلاف مذاہب کے پھر پڑیں جھگڑے

حجاب اپنی خودی کا اگر نہ حائل ہو

تمہاری تیغ ادا کا فسانہ سنتا ہوں

مجھے تو قتل کرو دیکھوں تو کیسے قاتل ہو

ہماری آنکھ کے پردے میں تم چھپو دیکھو

تمہاری ایسی ہو لیلیٰ تو ایسا محمل ہو

یہ عرض روز جزا ہم کریں گے داور سے

کہ خوں بہا میں ہمارے حوالے قاتل ہو

اسی نظر سے ہے نور نگاہ مد نظر

مجھے حبیب کا دیدار تاکہ حاصل ہو

حبیب کیوں نہ ہو صورت بھی اچھی سیرت بھی

ہر ایک امر میں تم رشک ماہ کامل ہو

غضب یہ ہے کہ عدو کا جھوٹ سچ ٹھہرے

ہم ان سے حق بھی کہیں تو گمان باطل ہو

مزا چکھاؤں تمہیں اس ہنسی کا رونے پر

خدا کرے کہیں تم دل سے مجھ پہ مائل ہو

تمہارے لب تو ہیں جان مسیح و آب بقا

یہ کیا زمانے میں مشہور ہے کہ قاتل ہو

تمہاری دید سے سیراب ہو نہیں سکتا

کہ شکل آئنہ منہ دیکھنے کے قابل ہو

اسی رفیق سے غفلت ہے آہ اے افسرؔ

تمہارے کام سے جو ایک دم نہ غافل ہو

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

نعمان شوق

تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے