گھٹن بڑھتی گئی مجھ میں
گھٹن بڑھتی گئی مجھ میں
پھر اک کھڑکی کھلی مجھ میں
ہوا آباد آخر کار
اُداسی بس گئی مجھ میں
مری مٹی ہی ایسی ہے
کہ رہتی ہے نمی مجھ میں
وہ اک شفاف دن تھا جب
بنائے شب پڑی مجھ میں
لہو كا رقص سنتا ہوں
ہے اتنی خامشی مجھ میں
یہ اب جو راکھ بکھری ہے
کبھی کیا آگ تھی مجھ میں
وہ جس میں کچھ نہیں اگتا
وہ رت آ ہی گئی مجھ میں
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 87)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.