وہ آگ ہوں کہ نہیں چین ایک آن مجھے
وہ آگ ہوں کہ نہیں چین ایک آن مجھے
جو دن گیا تو ملی رات کی کمان مجھے
وہ کون ہے کہ جسے آسماں میں ڈھونڈتا ہوں
پلٹ کے دیکھتا کیوں ہے یہ آسمان مجھے
یہ کیسی بات ہوئی ہے کہ دیکھ کر خوش ہے
وہ آنسوؤں کے سمندر کے درمیان مجھے
یہیں پہ چھوڑ گیا تھا اسے یہیں ہوگا
سکوت خواب ہے آواز کا نشان مجھے
وہ منتقم ہوں کہ شعلوں کا کھیل کھیلتا ہوں
مری کمینگی دیتی ہے داستان مجھے
میں اپنی آنکھوں سے اپنا زوال دیکھتا ہوں
میں بے وفا ہوں مگر بے خبر نہ جان مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.