Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ دوست تھا تو اسی کو عدو بھی ہونا تھا

اقبال ساجد

وہ دوست تھا تو اسی کو عدو بھی ہونا تھا

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    وہ دوست تھا تو اسی کو عدو بھی ہونا تھا

    لہو پہن کے مجھے سرخ رو بھی ہونا تھا

    سنہری ہاتھ میں تازہ لہو کی فصل نہ دی

    کہ اپنے حق کے لیے جنگجو بھی ہونا تھا

    بگولہ بن کے سمندر میں خاک اڑانا تھی

    کہ لہر لہر مجھے تند خو بھی ہونا تھا

    مرے ہی حرف دکھاتے تھے میری شکل مجھے

    یہ اشتہار مرے روبرو بھی ہونا تھا

    کشش تھی پھول سی اس میں تو لا محالہ مجھے

    اسیر رنگ گرفتار بو بھی ہونا تھا

    سزا تو ملنا تھی مجھ کو برہنہ لفظوں کی

    زباں کے ساتھ لبوں کو رفو بھی ہونا تھا

    سفر کا بوجھ اٹھانے سے پیشتر ساجدؔ

    مزاج دان رہ جستجو بھی ہونا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 87)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے