Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ درد ہجر اور اس پر سحر نہیں ہوتی

قمر جلالوی

یہ درد ہجر اور اس پر سحر نہیں ہوتی

قمر جلالوی

یہ درد ہجر اور اس پر سحر نہیں ہوتی

کہیں ادھر کی تو دنیا ادھر نہیں ہوتی

نہ ہو رہائی قفس سے اگر نہیں ہوتی

نگاہ شوق تو بے بال و پر نہیں ہوتی

ستائے جاؤ نہیں کوئی پوچھنے والا

مٹائے جاؤ کسی کو خبر نہیں ہوتی

نگاہ برق علاوہ مرے نشیمن کے

چمن کی اور کسی شاخ پر نہیں ہوتی

قفس میں خوف ہے صیاد کا نہ برق کا ڈر

کبھی یہ بات نصیب اپنے گھر نہیں ہوتی

منانے آئے ہو دنیا میں جب سے روٹھ گیا

یہ ایسی بات ہے جو درگزر نہیں ہوتی

پھروں گا حشر میں کس کس سے پوچھتا تم کو

وہاں کسی کو کسی کی خبر نہیں ہوتی

کسی غریب کے نالے ہیں آپ کیوں چونکے

حضور شب کو اذان سحر نہیں ہوتی

یہ مانا آپ قسم کھا رہے ہیں وعدوں پر

دل حزیں کو تسلی مگر نہیں ہوتی

تمہیں دعائیں کرو کچھ مریض غم کے لئے

کہ اب کسی کی دعا کارگر نہیں ہوتی

بس آج رات کو تیماردار سو جائیں

مریض اب نہ کہے گا سحر نہیں ہوتی

قمرؔ یہ شام فراق اور اضطراب سحر

ابھی تو چار پہر تک سحر نہیں ہوتی

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

قمر جلالوی

قمر جلالوی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے