Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دلجمعی جئے جب تک جئے جینا اسی کا ہے

شاد عظیم آبادی

یہ دلجمعی جئے جب تک جئے جینا اسی کا ہے

شاد عظیم آبادی

یہ دلجمعی جئے جب تک جئے جینا اسی کا ہے

پئے جو سیر ہو کے رات دن پینا اسی کا ہے

نگہ کی برچھیاں جو سہہ سکے سینا اسی کا ہے

ہمارا آپ کا جینا نہیں جینا اسی کا ہے

تصور اس رخ صافی کا رکھ مد نظر ناداں

لگائے منہ جو آئینے کو آئینہ اسی کا ہے

یہ بزم مے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی

جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں مینا اسی کا ہے

کدر ہو یا کہ صافی سب کو پی کر مست ہو جائے

یہ ہم رندوں کا پینا کچھ نہیں پینا اسی کا ہے

تماشا دیکھنا غیروں کے گھر کو پھونک کر کیسا

جو اپنی آگ میں جل جائے خود کینہ اسی کا ہے

فضائے دہر میں یہ سیر گہ جس نے بنا دی ہے

تماشائی جہاں میں دیدۂ بینا اسی کا ہے

بسر ہو میکدے میں پنج شنبہ بیٹھ کر جس کا

جو مے نوشی میں کر دے صبح آدینہ اسی کا ہے

امیدیں جب بڑھیں حد سے طلسمی سانپ ہیں ناصح

جو توڑے یہ طلسم اے دوست گنجینہ اسی کا ہے

مبارک ہیں یہ سب راتیں جو پینے میں کٹیں رندو

گزارے یوں جو شب ہفتے کی آدینہ اسی کا ہے

خدا لگتی کہے اے شادؔ جو اس پیر کے حق میں

یقیں سمجھو دعا گو بھی یہ دیرینہ اسی کا ہے

کدورت سے دل اپنا صاف رکھو شادؔ پیری ہے

کہ جس کو منہ دکھانا ہے یہ آئینہ اسی کا ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے