یہ کس غم سے عقیدت ہو گئی ہے
یہ کس غم سے عقیدت ہو گئی ہے
غم دنیا سے فرصت ہو گئی ہے
ہم اپنے حال پر خود رو دیے ہیں
کبھی ایسی بھی حالت ہو گئی ہے
اگر دو دل کہیں بھی مل گئے ہیں
زمانے کو شکایت ہو گئی ہے
کہاں میں اور کہاں آلام ہستی
مگر جینا تو عادت ہو گئی ہے
ذرا سا غم ہوا اور رو دیے ہم
بڑی نازک طبیعت ہو گئی ہے
خبر کیا ہو جہاں والوں کی ہم کو
انہیں دیکھے بھی مدت ہو گئی ہے
سکوں ملنے لگا شہزادؔ مجھ کو
تڑپ جانے کی صورت ہو گئی ہے
- کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 231)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.