یوں تو وہ ہر کسی سے ملتی ہے
یوں تو وہ ہر کسی سے ملتی ہے
ہم سے اپنی خوشی سے ملتی ہے
سیج مہکی بدن سے شرما کر
یہ ادا بھی اسی سے ملتی ہے
وہ ابھی پھول سے نہیں ملتی
جوہیے کی کلی سے ملتی ہے
دن کو یہ رکھ رکھاؤ والی شکل
شب کو دیوانگی سے ملتی ہے
آج کل آپ کی خبر ہم کو!
غیر کی دوستی سے ملتی ہے
شیخ صاحب کو روز کی روٹی
رات بھر کی بدی سے ملتی ہے
آگے آگے جنون بھی ہوگا!
شعر میں لو ابھی سے ملتی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Mouj meri sadaf sadaf) (Pg. 90)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.