Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذہن میں چراغاں ہے روح جگمگائی ہے

ملک زادہ منظور احمد

ذہن میں چراغاں ہے روح جگمگائی ہے

ملک زادہ منظور احمد

ذہن میں چراغاں ہے روح جگمگائی ہے

شام کے دھندلکوں میں یاد تیری آئی ہے

کل خزاں میں دیوانے بے نیاز دامن تھے

فکر پیرہن اب ہے جب بہار آئی ہے

خود الجھ گئے آخر جو چلے تھے سلجھانے

گیسوئے پریشاں سے وہ شکست کھائی ہے

ظلمت شب غم میں زندگی کی راہوں پر

شمع آرزو ہم نے مدتوں جلائی ہے

تم ہی گیسوؤں والو چھاؤں لے کے آ جاؤ

زندگی کی راہوں پر تیز دھوپ چھائی ہے

کاش دولت غم ہی اپنے پاس بچ رہتی

وہ بھی ان کو دے بیٹھے ایسی مات کھائی ہے

آپ روئے کیوں آخر سن کے قصۂ منظورؔ

آپ ہی بتائیں تو آنکھ کیوں بھر آئی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے