Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھتے جاؤ

کسی کی ڈھل گئی کیسی جوانی دیکھتے جاؤ

جو تھیں بیگم وہ ہیں بچوں کی نانی دیکھتے جاؤ

ٹنگی ہے جو مرے ہینگر نما کندھوں پہ میلی سی

مری شادی کی ہے یہ شیروانی دیکھتے جاؤ

دکھا کے دسویں نو مولود کو مجھ سے وہ یہ بولیں

محبت کی ہے یہ تازہ نشانی دیکھتے جاؤ

کیا بیگم نے نافذ گھر میں دستور زباں بندی

مرے گھر آؤ میری بے زبانی دیکھتے جاؤ

میں پچپن کا ہوں وہ پندرہ برس سے تیس کے ہی ہیں

جوانی ان کی میری ناتوانی دیکھتے جاؤ

کھڑے ہیں سامنے آئینے کے اور مسکراتے ہیں

جوانی ہو گئی کیسی دوانی دیکھتے جاؤ

بجھا سکتا نہ تھا جو تشنگی صحرا کی وہ بادل

حیا سے ہو گیا ہے پانی پانی دیکھتے جاؤ

بہت مجبور ہوتا ہے تو انساں خون پیتا ہے

گراں ہے کس قدر پینے کا پانی دیکھتے جاؤ

ہمارا خون اک نہ اک دن لا کر رہے گا رنگ

تمہیں مہنگی پڑے گی زندگانی دیکھتے جاؤ

لہو پر بے گناہوں کے رکھی ہوں جس کی بنیادیں

نہیں چلنے کی ایسی حکمرانی دیکھتے جاؤ

حیا اور شرم اٹھتی جا رہی ہے اس زمانے سے

نہ جانے کب مرے آنکھوں کا پانی دیکھتے جاؤ

جوانی ؔخواہ مخواہ کے دل کی کچھ تو گل کھلائے گی

حسینوں سے چلی ہے چھیڑ خانی دیکھتے جاؤ

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے