پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے
پہلے پہلے شوہر کو ہر موسم بھیگا لگتا ہے
یوں سمجھو بلی کے بھاگوں ٹوٹا چھیکا لگتا ہے
پھیکا لنچ اور ڈنر بھی عمدہ اور تیکھا لگتا ہے
نقلی تیل میں تلا سموسہ اصلی گھی کا لگتا ہے
شادی ایک چیونگم ہے جو پہلے میٹھا لگتا ہے
پھر منہ میں جتنا گھولو گے اتنا پھیکا لگتا ہے
عقد ہوا جب میرا اس دم کوئی چھینکا لگتا ہے
آئینے میں میرا چہرہ اور کسی کا لگتا ہے
محفل میں جب گھورا ان کو ایک سہیلی یوں بولی
بیوی کو تکتا رہتا ہے موا ندیدہ لگتا ہے
ؔخواہ مخواہ نہ میرا ہی نہ اور کسی کا لگتا ہے
جتنے شوہر بیٹھے ہیں یہ حال سبھی کا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.