دل رٹائر ہو گیا
عمر کا ففٹی ایئر جو اکسپائر ہو گیا
حسن کی محفل سے میرا دل رٹائر ہو گیا
کل کی دنیا میں شرافت ایک طاقت تھی مگر
اب شریف انساں ترقی کر کے کائر ہو گیا
تین بیٹے تھے خدا کے فضل سے میرے مگر
انا للہ آخری بیٹا بھی شاعر ہو گیا
کذب و غیبت اور غبن میں زندگی تو کی بسر
اب ضعیفی میں مدینے کا وہ زائر ہو گیا
خبط میں فکر سخن کے جاگتا ہے رات بھر
اب تو بازغؔ بھی شب تیرہ کا طائر ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.