Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر داماد کا پچھتاوا

حماد حسن

گھر داماد کا پچھتاوا

حماد حسن

MORE BYحماد حسن

    گھر دامادی کر کے میں نے خود کو لیا جنجال میں ڈال

    میں سمجھا تھا عیش کروں گا لیکن جینا ہوا محال

    نوکر ہوں داماد نہیں ہوں کرتا ہوں گھر کے سب کام

    تھکن سے حال خراب ہے میرا پیلا ہو گیا ماں کا لال

    ساس مجھے جب سب کے سامنے موا نکھٹو کہتی ہے

    تب میرا دل کہتا ہے جا اس کے گلے میں پھندا ڈال

    جب بھی اس کے سامنے جاؤں ناک اور بھنویں چڑھاتی ہے

    مجھ سے بس اتنا کہتی ہے جا اور جا کر دال ابال

    ذرا سی بھی غلطی کر دوں تو موقع اسے مل جاتا ہے

    مار کے چانٹا کر دیتی ہے گال مرا وہ لال گلال

    اس کی باتوں سے جلتا ہے دل اور مجھ سے کہتا ہے

    اس دفعہ اسے کھانا دے تو اس میں تھوڑا کچلا ڈال

    ڈال تو دوں میں کچلا لیکن پولس مجھے نہیں چھوڑے گی

    جج بھی بس اتنا ہی کہے گا پکڑا کیوں گیا میرے لال

    مأخذ :

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے