شیرینیٔ رس دار
شیریں ہے رسیلی ہے مزے دار بہت ہے
ہر فرد اسے کھانے کو تیار بہت ہے
خوش رنگ ہے خوش رو ہے یہ خوش خلق ہے لا ریب
جو کھائے اسے لطف سے سرشار بہت ہے
ہے ساخت میں پیچیدہ مگر اصل میں سیدھی
فطرت کی بھلی طبع میں ہموار بہت ہے
سادہ سی ہے صورت تو دمکتی ہوئی رنگت
اس کے لیے بس اتنا ہی سنگھار بہت ہے
کھاتے ہی حلاوت کا دہن میں ہو بسیرا
اس کے لیے تھوڑی سی ہی مقدار بہت ہے
گونا گوں ہیں اوصاف جنہیں مانتے ہیں سب
بس وہ نہیں شامل جنہیں پندار بہت ہے
جو فرد اسے دیکھتے ہی چیں بہ جبیں ہو
ظاہر ہے کہ جینے سے وہ بیزار بہت ہے
کچھ تو اسے حلوائی کی دکان پہ کھائیں
کچھ کو یہ عمل کرتے ہوئے عار بہت ہے
کیا غم ہے جو شاپر پہ ہے سرکار کی بندش
حلوائی کی تحویل میں اخبار بہت ہے
یہ یاد رکھیں کھانے میں رکھنا ہے توازن
جو بھولا وہ امراض سے دو چار بہت ہے
امراض کو ہرگز نہ وفادار بنائیں
ورنہ یہ رہ زندگی پر خار بہت ہے
گو اب تو تعارف کی ضرورت نہیں چنداں
ہے نام جلیبی اگر اصرار بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.