Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی اونچی ہو گئی دوکان اب کیا کیجئے

جوہر سیوانی

ان کی اونچی ہو گئی دوکان اب کیا کیجئے

جوہر سیوانی

MORE BYجوہر سیوانی

    ان کی اونچی ہو گئی دوکان اب کیا کیجئے

    رہ گیا پھیکا مگر پکوان اب کیا کیجیئے

    واہ ہپی ازم نے نقشہ بدل کر رکھ دیا

    بن گئیں رضوانہ بی رضوان اب کیا کیجئے

    ان کو ایڑی دار سینڈل چاہیے اور اس طرف

    سر کی آبادی نہیں گنجان اب کیا کیجئے

    ماہ کی ہے آخری تاریخ آ دھمکے ہیں آج

    ان کے میکے سے کئی مہمان اب کیا کیجئے

    ردی اخباروں کو بیچوں یا کہ سر کو پھوڑ لوں

    گھر میں کھانے کا نہیں سامان اب کیا کیجئے

    شاعری کو چھوڑ کر قوال ہی بن جائیں کیا

    شعر فہمی کا ہے اف فقدان اب کیا کیجئے

    جب سے تینوں شو سنیما گھر کے فل رہنے لگے

    مسجدیں ہیں شہر کی ویران اب کیا کیجئے

    فرق کچھ باقی نہیں تذکیر اور تانیث کا

    جنس کی دشوار ہے پہچان اب کیا کیجئے

    میں نے تو رمضان رکھا تھا نویں لڑکے کا نام

    آج دسواں آ گیا قربان اب کیا کیجئے

    بیچ کر بیوی کے زیور قرض دینا تھا جنہیں

    چل دئے وہ سوئے قبرستان اب کیا کیجئے

    کرتے تھے اصلاح غزلوں کی مری پیتے تھے بھنگ

    آج ان کا ہو گیا چالان اب کیا کیجئے

    ایک درجن عاشقوں کو باندھنا ہے تھان پر

    ان کا چھوٹا ہے مگر دالان اب کیا کیجئے

    نظم بے معنی سی اک لکھ لی بانداز جدید

    جس کا ملتا ہی نہیں عنوان اب کیا کیجئے

    گھر میں شاعر کے ملا چوروں کو جب کچھ بھی نہیں

    لے گئے جوہرؔ کا وہ دیوان اب کیا کیجئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے