Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹا بیسویں صدی کا

مختصر اعظمی

بیٹا بیسویں صدی کا

مختصر اعظمی

MORE BYمختصر اعظمی

    بیٹے کو پہلے کہتے تھے آنکھوں کا نور ہے

    لیکن یہ اب ہماری نظر کا قصور ہے

    کچھ دل سے احترام نہیں والدین کا

    بیزار اپنے دین سے مذہب سے دور ہے

    کالج تو درکنار جو ہیں دینی مدرسے

    آداب مغربی کا یہاں بھی ظہور ہے

    کچھ مقصد حیات نہ خوف خدا اسے

    جنت کی آرزو ہے نہ مشتاق حور ہے

    بی اے میں پڑھ رہا ہے یہ نالج کا حال ہے

    نقشے میں لکھنؤ کو کہے کانپور ہے

    بیٹے میں چاہے لاکھ خرابی ہو مختصرؔ

    شادی کے وقت باعث انکم ضرور ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے