Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ثریا کی گڑیا

سنو اک مزے کی کہانی سنو

کہانی ہماری زبانی سنو

ثریا کی گڑیا تھی چھوٹی بہت

نہ دبلی بہت اور نہ موٹی بہت

جو دیکھو تو ننھی سی گڑیا تھی وہ

مگر اک شرارت کی پڑیا تھی وہ

جو سوتی تو دن رات سوتی تھی وہ

جو روتی تو دن رات روتی تھی وہ

نہ امی کے ساتھ اور نہ بھیا کے ساتھ

وہ ہر وقت رہتی ثریا کے ساتھ

ثریا نے اک دن یہ اس سے کہا

مری ننھی گڑیا یہاں بیٹھ جا

بلایا ہے امی نے آتی ہوں میں

کھٹولی میں تجھ کو سلاتی ہوں میں

وہ نادان گڑیا خفا ہو گئی

وہ روئی وہ چلائی اور سو گئی

اچانک وہاں اک پری آ گئی

کھلی آنکھ گڑیا کی گھبرا گئی

تو بولی پری مسکراتی ہوئی

سنہری پروں کو ہلاتی ہوئی

''ادھر آؤ تم مجھ سے باتیں کرو

میں نازک پری ہوں نہ مجھ سے ڈرو''

وہ گڑیا مگر اور بھی ڈر گئی

لگی چیخنے ''ہائے میں مر گئی''

''مری پیاری آپا بچا لو مجھے

کسی کوٹھڑی میں چھپا لو مجھے''

ثریا نے آ کر اٹھایا اسے

اٹھا کر گلے سے لگایا اسے

گلے سے لگاتے ہی چپ ہو گئی

وہ چپ ہو گئی اور پھر سو گئی

ثریا کو دیکھا پری اڑ گئی

جدھر سے تھی آئی ادھر مڑ گئی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے