عید آئی ہے عید آئی ہے
عید آئی ہے عید آئی ہے
رحمتوں کا پیام لائی ہے
آسمانوں سے نور اترا ہے
یوم لطف و نشاط آیا ہے
اس طرف آئے وہ جو پیاسا ہے
جوش پر رحمتوں کا دریا ہے
آج تقدیر مسکرائی ہے
عید آئی ہے عید آئی ہے
رتجگوں کی نماز کی راتیں
سوز و ساز گداز کی راتیں
ذکر بندہ نواز کی راتیں
ناز کی اور نیاز کی راتیں
نور صبح امید لائی ہے
عید آئی ہے عید آئی ہے
روزہ داروں خوشی مناؤ آج
جنتوں کی نوید پاؤ آج
غم گناہوں کے بھول جاؤ آج
اک نئی زندگی سجاؤ آج
رت بہاروں کی جیسے چھائی ہے
عید آئی ہے عید آئی ہے
آج تو خار و گل بھی ہیں باہم
ایک ہیں جیسے شعلہ و شبنم
ہندو مسلم ملاپ ہے پیہم
دیس اپنا دلوں کا ہے سنگم
سب نے مل کر خوشی منائی ہے
عید آئی ہے عید آئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.