Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتا ہے یاد مجھ کو

ظفر کمالی

آتا ہے یاد مجھ کو

ظفر کمالی

MORE BYظفر کمالی

    آتا ہے یاد مجھ کو اسکول کا زمانا

    وہ دوستوں کی صحبت وہ قہقہے لگانا

    انور عزیز راجو منو کے ساتھ مل کر

    وہ تالیاں بجانا بندر کو منہ چڑانا

    رو رو کے مانگنا وہ امی سے روز پیسے

    جا جا کے ہوٹلوں میں برفی ملائی کھانا

    پڑھنے کو جب بھی گھر پر کہتے تھے میرے بھائی

    کرتا تھا درد سر کا اکثر ہی میں بہانا

    ملتی نہیں تھی فرصت دن رات کھیلنے سے

    یوں رائیگاں ہوا تھا پڑھنے کا وہ زمانا

    کیسے کہوں کسی سے اب کیا ہے حال میرا

    کھانے کو مشکلوں سے ملتا ہے ایک دانا

    ہر اک قدم پہ لگتی ہے ٹھوکروں پہ ٹھوکر

    جا کر رہوں کہاں پر ملتا نہیں ٹھکانا

    افسر بنے ہیں اس دم میرے ہی ہم جماعت

    ان سے حیا کے مارے پڑتا ہے منہ چھپانا

    بچو نہ تم سمجھنا ہرگز اسے کہانی

    یہ ہے تمہارے حق میں عبرت کا تازیانہ

    ہوگا بھلا تمہارا سن لو ظفرؔ کی باتیں

    کھیلو ضرور لیکن پڑھنے میں دل لگانا

    مأخذ :
    • کتاب : Bachchon Ka Bagh (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے